دُکھ کئی صورتوں میں آتا ہے۔ کبھی یہ جسم میں ہوتا ہے — ایک بیماری جو ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔ اور کبھی یہ دل میں ہوتا ہے — نظر نہ آنے والا، مگر بالکل حقیقی۔ جب شفا دور محسوس ہو، تو ہار مان لینا آسان ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر اُمید آپ کے خیال سے کہیں زیادہ قریب ہو؟
ایسے لمحے آتے ہیں جب درد زندگی کا معمول بن جاتا ہے۔ آپ راحت کی توقع چھوڑ دیتے ہیں۔ خود سے کہتے ہیں، “اب یہی زندگی ہے۔” شاید آپ نے سب کچھ آزما لیا ہو — مشورے، علاج، دل بہلانے کی کوششیں — مگر بوجھ پھر بھی نہیں ہٹتا۔ جب کچھ بھی نہ بدلے تو اُمید کرنا بھی تھکا دینے والا لگتا ہے۔
مگر شفا اکثر اُن جگہوں سے شروع ہوتی ہے جہاں ہم توقع نہیں کرتے۔ صرف جسم میں نہیں، بلکہ روح میں — وہ جگہ جہاں سکون، حوصلہ اور خوشی دوبارہ جنم لیتے ہیں۔
ایک آدمی تھا جو سالوں سے بیمار تھا۔ جب بھی مدد قریب آتی، وہ موقع گنوا دیتا۔ ایک دن، اُس سے سوال کیا گیا: “کیا تُو شفا پانا چاہتا ہے؟” جب اُس نے ہاں کہا، تو اُسے کہا گیا کہ اُٹھ — اور وہ چلنے لگا۔ (یوحنا 5:1–9)
ایک اور واقعے میں، ایک عورت تھی جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے خاموشی سے تکلیف جھیل رہی تھی۔ ایک بھیڑ بھری گلی میں، اُس نے آواز نہیں دی — بلکہ ہاتھ بڑھایا — اور اُس شخص کو چھوا جو سکون لے کر آیا تھا۔ اور اُسی لمحے، نہ صرف اُس کا جسم شفا پا گیا، بلکہ اُس کا دل بھی سمجھا گیا۔ (مرقس 5:25–34)
یہ واقعات صرف معجزوں کی کہانیاں نہیں ہیں۔ یہ جانے جانے، سمجھے جانے، اور مکمل ہونے کی کہانیاں ہیں۔
شفا ہمیشہ ایک رات میں نہیں آتی۔ لیکن اکثر اُس کا آغاز سچائی سے ہوتا ہے — ہاتھ بڑھانے سے، یہ کہنے سے: “میں ٹھیک ہونا چاہتا ہوں۔”
اگر آپ خاموشی سے تکلیف جھیلتے جھیلتے تھک چکے ہیں، تو ایک چھوٹا سا قدم اٹھائیں۔ دل کھولیں۔ اور اُمید کو آنے دیں۔
ویڈیو حوالہ جات:
📖 یوحنا 5:1–9 – یسوع نے پوچھا: “کیا تُو شفا پانا چاہتا ہے؟”
📖 مرقس 5:25–34 – عورت نے اُس کے کپڑے کو چھوا اور شفا پا گئی
مرقس 5:25-34
یوحنا 5:1-9
✅ تھکے ہوئے یا ٹوٹے ہوئے محسوس کر رہے ہیں؟
💬 ہمیں پیغام بھیجیں — کوئی ضرور سنے گا
🔗 ہماری ویب سائٹ پر الفاظِ شفا دریافت کریں
▶️ ایک مختصر ویڈیو دیکھیں — اور مکمل ہونے کی طرف ایک قدم بڑھائیں